Posts

Showing posts from February, 2025

والدین کی اہمت

 انسان کو اپنی جگہ پہ لگا ہوا دانت چھوٹا سا محسوس ہوتا ہے مگر جب وہ دانت گرتا ہے تو دو دانتوں جیسا بڑا خلاء چھوڑ جاتا ہے اور انسان وہاں انگلی رکھ رکھ کر تصدیق کرتا ہے کہ ”ہیں!! واقعی ایک دانت گِرا ہے؟“ کچھ رشتے جب پاس ہوتے ہیں تو اتنے اہم نہیں لگتے مگر جب چلے جاتے ہیں تو اتنا بڑا خلاء چھوڑ جاتے ہیں کہ کئی انسان مل کر بھی اس خلا کو پُر نہیں کر سکتے۔ان میں سے ایک رشتہ والدین کا ہے۔ یہ جب تک پاس ہوتے ہیں تو ہوش سنبھالتے ہی ان کی پابندیاں جان کھا جاتی ہیں _سپارہ پکڑو مسجد جاؤ ، _مسجد جاؤ گے تو روٹی ملے گی!!  زبردستی _”اسکول دفع ہو جاؤ ، کوئی چھُٹی شُٹی نئیں“ _سردیوں میں گھسیٹ کر گرم کمبل سے نکالنا، بندہ سوچتا ہے کہ کیا ان کی زندگی میں کوئی کام میں اپنی مرضی سے کر بھی سکوں گا یا نہیں؟؟  یہ بہت عجیب تعلق ہوتا ہے ، ہر پسند کے آگے ماں باپ کھڑے نظر آتے ہیں ، ہر رنگ میں بھنگ ڈالنے والے!!  کھیل کے سنسنی خیز لمحات آخری اوورز ، آفریدی کی بیٹنگ اور عین وقت پر ماں کی للکار…  _نالائق تو ابھی تک مسجد نہیں گیا؟؟  ”امی مسجد ادھر ہی ہے… نہیں کہیں جاتی، چلا جاؤں گا بس پانچ بال ...

خود ساختہ پرہیز گار

 آج کل ہمارے معاشرے میں پچانوے فیصد لوگ اس چوہے جیسے ہیں  جنگل میں ایک چیتا چرس پینے کی تیاری کررہا تھا کہ اچانک چوہا آگیا اور بولا: بھائی نشہ چھوڑ دو زندگی بہت پیاری ہے آؤ میرے ساتھ دیکھو جنگل کتنا خوبصورت ہے۔۔۔!!!  ‏چیتے کو چوہے کی بات اچھی لگی وہ چرس چھوڑ کر ساتھ ہو لیا...  ‏تھوڑی آگے جا کر ایک ہاتھی شراب کی بوتل کھولنے کی کوشش کررہا تھا  ‏  ‏چوہا پھر بولا: انکل نشہ چھوڑ دو ! زندگی بہت پیاری ہے آؤ میرے ساتھ دیکھو جنگل کتنا خوبصورت ہے،   ‏ہاتھی کو چوہے کی بات بھا گئی اور وہ بھی ساتھ چل پڑا۔۔۔!!!  ‏آگے جاکر دیکھا کہ شیر ہیروئن کی پُڑیا ہاتھ میں اٹھائے نشہ کرنے کی تیاری کررہا ہے  ‏چوہا اسکے پاس گیا اور بولا: او جنگل کے بادشاہ  ‏  ‏نَشہ وَشہ چھوڑو زندگی بہت پیاری ہے آؤ میرے ساتھ دیکھو جنگل کتنا خوبصورت ہے۔۔!!!  ‏شیر نے چوہے کو غصے سے دیکھا اور زور سے ایک تھپڑ رسید کیا  ‏ہاتھی اور چیتا حیران ہوئے اور پوچھا :  بادشاہ سلامت ! چوہے نے تو بہُت اچھی بات کی ہے، تھپڑ کیوں مارا اسے ؟  ‏  ‏شیر بولا:   ...

جیسا کرنا ویسا بھرنا

 ایک اعلیٰ عہدے پر فائز سرکاری ملازم تھا  اس کے تین بیٹے تھے ، تینوں سونے کا چمچ منہ میں لیے پیدا ہوئے اور شاہانہ زندگی گزرتی رہی   وقت تیزی سے گزرا  اور اس کے نام کے ساتھ (ریٹائرڈ ) لگ گیا  عہدے کی مدت ختم ہوئی  ریٹائرڈ ہو گئے اور اب زندگی کا سفر انتہاء کی طرف چل پڑا۔۔۔۔   بیٹوں نے باپ کے عہدے سے خوب لطف اٹھایا..   کہتے تھے ہمیں کیا فکر ہے  ہمارا باپ 22 گریڈ کا افسر ہے...  ہمارے کام خود بخود بنیں گے  اور بنتے بھی رہے  ایک ٹیلی فون کال پر سب کچھ قدموں میں حاضر ہو جاتا تھا   پھر وہ دن آ گیا ۔۔۔۔۔   جب بیٹے یہ بھول گئے کہ یہ وہی باپ ہے  جس کے نام و عہدے کی وجہ سے لوگ ہمیں سر سر کہتے تھے   باپ کسی بیماری کی وجہ سے چلنے پھرنے اور بولنے سے معذور ہو گیا  بیٹے کہنے لگے اب تو باپ کی کمزوری دیکھی نہیں جاتی   ایک بیٹے نے کہا کہ ابا کی جائیداد و مال کی تقسیم کرتے ہیں  نہ جانے کب مر جائے  اب تو شرم آتی ہے بتاتے ہوئے کہ  لوگ کیا کہیں گے  جب دوست آتے ہیں ...

ڈاکٹر اور انسانیت

 ڈاکٹر میں انسانیت کی کمی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، یہ ایک اہم اور حساس موضوع ہے۔ ڈاکٹرز کا پیشہ انسانیت کی خدمت سے جڑا ہوا ہے، اور ان سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ مریضوں کے ساتھ ہمدردی، شفقت، اور احترام کا برتاؤ کریں۔ تاہم، کچھ معاملات میں ڈاکٹرز میں انسانیت کی کمی محسوس کی جا سکتی ہے، جس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں:  1. ** (Burnout)**: یہ تھکاوٹ ان کے رویے کو متاثر کر سکتی ہے، جس سے مریضوں کے ساتھ ان کا برتاؤ سخت یا بے حس ہو سکتا ہے۔  2. **ادارہ جاتی دباؤ**: کچھ ہسپتال یا طبی ادارے مالی فائدے پر زیادہ توجہ دیتے ہیں، جس کی وجہ سے ڈاکٹرز پر مریضوں کی تعداد بڑھانے یا زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کروانے کا دباؤ ہو سکتا ہے۔ اس سے مریضوں کے ساتھ ان کا تعلق کم ہو سکتا ہے۔  3. **انسانیت سے دوری**: کچھ ڈاکٹرز صرف بیماریوں کو ٹھیک کرنے پر توجہ دیتے ہیں، جبکہ مریض کی جذباتی اور نفسیاتی ضروریات کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ یہ رویہ مریضوں کو محسوس کروا سکتا ہے کہ ڈاکٹر میں انسانیت کی کمی ہے۔  4. **تربیت کی کمی**: کچھ ڈاکٹرز کو پیشہ ورانہ تربیت کے دوران مریضوں کے ساتھ ہمدردی اور ...