کنٹریکٹ ملازمین کے لیے خوشخبری

                  پنجاب حکومت کا کنٹریکٹ ملازمین
                          کو ریگولر کرنے کا اعلان۔ 
      

       پنجاب حکومت نے ڈپٹی اکاؤنٹنٹ جنرل کو ایک خط لکھا ہے ۔ جس میں حکومت پنجاب کے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ نے ایکٹ 2019 کے تحت کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرنے کا کہا ہے 
        چونکہ پنجاب حکومت نے پنجاب اسمبلی سے اس قانون میں ترمیم کی ہے کہ وہ تمام کنٹریکٹ ملازمین جن کو تین سال ہو چکے ہیں ان کو ریگولر کیا جا سکے ۔ 
       پنجاب ریگولرائزیشن آف سروس ایکٹ 2019 میں جو ترمیم کی گئی ہے ۔اس کے تحت تمام کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرنے میں مدد ملے گی ۔اس ایکٹ میں وہ تمام کنٹریکٹ ملازمین بھی آئیں گے جن کے کنٹریکٹ کو تین سال ہو چکے ہیں ۔ 
     اس کا ایکٹ کا سیکشن 2(3) یہ کہتا ہے ۔ کہ اس کا اطلاق ہر محکمے کے کنٹریکٹ ملازمین پر ہو گا۔ جن کے کنٹریکٹ کو تین سال ہو چکے ہیں خواہ وہ اس ایکٹ سے پہلے کے ہوں یا بعد کے ۔حکومت نے فیصلہ کیا ہے وہ تمام کنٹریکٹ ملازمین جن کو ایک ہی سکیل پر تین سال ہو چکے ہیں وہ ریگولر ہوں گے۔ 
     وہ کنٹریکٹ ملازمین جو BPS16 یا اس سے اوپر کے ہیں۔ اورPPSC کا امتحان پاس نہیں کیا وہ وزیر اعلیٰ کی منظوری کے بعد ریگولر ہو سکیں گے ۔کیونکہ 2021 میں پی پی ایس سی کے قانون میں جو ترمیم کی گئی تھی ۔اس کے مطابق بی پی ایس 16 اور اس سے اوپر کے کنٹریکٹ ملازمین کو صرف وزیر اعلیٰ اپنے خصوصی اختیارات کے تحت ہی ریگولر کر سکتے ہیں ۔ 
    

   اس قانون میں ترمیم سے ان تمام کنٹریکٹ ملازمین نے آس لگا لی ہے جو 2015,2016,2017اور2018 میں مختلف محکموں میں کنٹریکٹ کی بنیاد پر بھرتی ہوے۔