Climate change and Pakistan

Impact of climate change on Pakistan




 

         Pakistan is one of the countries that is most vulnerable to the impacts of climate change. Climate change is affecting Pakistan in a number of ways, including rising temperatures, changing precipitation patterns, more frequent and intense extreme weather events, and melting of glaciers in the northern areas of the country.


              The rising temperatures are leading to increased heatwaves and heat-related illnesses, and changing precipitation patterns are causing more frequent and severe floods and droughts. These extreme weather events are causing damage to infrastructure, loss of crops and livestock, and displacement of people. The melting of glaciers in the northern areas is also affecting water availability, as the glaciers are a major source of water for the rivers that flow through the country.


          Pakistan's economy is heavily dependent on agriculture, which makes up about 24% of the country's GDP and employs 42% of the workforce. Climate change is affecting agricultural productivity and reducing crop yields, which is likely to have significant economic impacts. Climate change is also affecting the country's energy sector, as hydropower generation is affected by changes in river flows and increased demand for electricity during heatwaves can lead to power outages.


         In response to these challenges, Pakistan has taken a number of measures to mitigate and adapt to the impacts of climate change. The country has developed a National Climate Change Policy and is implementing a number of adaptation and mitigation projects. These include initiatives to improve water management, promote renewable energy, and develop climate-resilient agriculture. However, more needs to be done to address the significant challenges posed by climate change in Pakistan.

      The flood in 2022 was also the result of this climate change. Due to which there were heavy rains and almost 75% of Pakistan was submerged. And there was a massive loss of life and money.

        That is why the whole world, especially the big industrialized countries, should pay attention to this problem.

                                           اردو ترجمہ


     پاکستان ان ممالک میں سے ایک ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کو کئی طریقوں سے متاثر کر رہی ہیں، جن میں درجہ حرارت میں اضافہ، بارش کے انداز میں تبدیلی، زیادہ بار بار اور شدید موسمی واقعات اور ملک کے شمالی علاقوں میں گلیشیئرز کا پگھلنا شامل ہیں۔


 بڑھتا ہوا درجہ حرارت ہیٹ ویوز اور گرمی سے متعلقہ بیماریوں میں اضافے کا باعث بن رہا ہے، اور بارش کے بدلتے ہوئے انداز زیادہ بار بار اور شدید سیلاب اور خشک سالی کا باعث بن رہے ہیں۔ یہ شدید موسمی واقعات بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچانے، فصلوں اور مویشیوں کے نقصان اور لوگوں کے بے گھر ہونے کا سبب بن رہے ہیں۔ شمالی علاقوں میں گلیشیئرز کے پگھلنے سے پانی کی دستیابی بھی متاثر ہو رہی ہے، کیونکہ گلیشیئرز ملک سے گزرنے والے دریاؤں کے لیے پانی کا بڑا ذریعہ ہیں۔


 پاکستان کی معیشت کا بہت زیادہ انحصار زراعت پر ہے، جو ملک کی جی ڈی پی کا تقریباً 24 فیصد ہے اور 42 فیصد افرادی قوت کو ملازمت دیتی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی زرعی پیداوار کو متاثر کر رہی ہے اور فصلوں کی پیداوار کو کم کر رہی ہے، جس کے اہم اقتصادی اثرات ہونے کا امکان ہے۔ موسمیاتی تبدیلی ملک کے توانائی کے شعبے کو بھی متاثر کر رہی ہے، کیونکہ ہائیڈرو پاور کی پیداوار دریا کے بہاؤ میں تبدیلی سے متاثر ہوتی ہے اور ہیٹ ویوز کے دوران بجلی کی طلب میں اضافہ بجلی کی بندش کا باعث بن سکتا ہے۔


 ان چیلنجوں کے جواب میں، پاکستان نے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے اور ان کے مطابق ڈھالنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ ملک نے ایک قومی موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی تیار کی ہے اور متعدد موافقت اور تخفیف کے منصوبوں پر عمل درآمد کر رہا ہے۔ ان میں پانی کے انتظام کو بہتر بنانے، قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے اور آب و ہوا کے لیے لچکدار زراعت کو فروغ دینے کے اقدامات شامل ہیں۔ تاہم، پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی سے درپیش اہم چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

2022 میں آنے والا سیلاب بھی اسی کلائمیٹ چینج کا نتیجہ تھا ۔ جس سے بہت زیادہ بارشیں ہوئیں اور پاکستان کا تقریباً 75 فیصد حصہ ڈوب گیا ۔ اور بڑے پیمانے پر جانی ومالی نقصان ہوا ۔

اسی لیے پوری دنیا خصوصاً بڑے صنعتی ممالک کو اس مسئلے کی طرف توجہ دینی چاہئے ۔